Iztirab

Iztirab

مہکتے میٹھے مستانے زمانے

مہکتے میٹھے مستانے زمانے 
کب آئیں گے وہ من مانے زمانے 
جو میرے کنج دل میں گونجتے ہیں 
نہیں دیکھے وہ دنیا نے زمانے 
تری پلکوں کی جنبش سے جو ٹپکا 
اسی اک پل کے افسانے زمانے 
تری سانسوں کی سوغاتیں بہاریں 
تری نظروں کے نذرانے زمانے 
کبھی تو میری دنیا سے بھی گزرو 
لئے آنکھوں میں انجانے زمانے 
انہی کی زندگی جو چل پڑے ہیں 
تری موجوں سے ٹکرانے زمانے 
میں فکر راز ہستی کا پرستار 
مری تسبیح کے دانے زمانے 

مجید امجد

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *