Iztirab

Iztirab

میرؔ ملے تھے میراجیؔ سے باتوں سے ہم جان گئے

میرؔ ملے تھے میراجیؔ سے باتوں سے ہم جان گئے 
فیض کا چشمہ جاری ہے حفظ ان کا بھی دیوان کریں

میراجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *