Iztirab

Iztirab

میرا وطن

ایمن کا نور اگر ہے تو میرے وطن میں ہے 
اب تک بھی شان طور اسی اجڑے چمن میں ہے 
دونوں ہیں تیری یاد میں آلودۂ غرض 
جو عیب شیخ میں ہے وہی برہمن میں ہے 
لپٹا ہوا ہے دور خزاں بھی بہار سے 
دونوں کا رنگ لالۂ خونیں کفن میں ہے 
کیوں دل میں ڈھونڈتے ہو شگفتہ مزاجیاں 
پہلی سی اب بہار کہاں اس چمن میں ہے 
ذرے چمک رہے ہیں تری رہ گزار کے 
ہے تیرا نقش پا کہ چراغ انجمن میں ہے 
ناکام حسرتوں کی یہی تو ہے یادگار 
داغوں کا جو ہجوم دل پر محن میں ہے 
یہ بھی خبر ہے گوہر مقصد نہیں یہاں 
دل تیرا پھر بھی غرق فرات و جمن میں ہے 
عزم سفر بہار میں اے عرشؔ کس لیے 
دنیا کی ہر بہار بہار وطن میں ہے 

عرش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *