یہ مرا شیشۂ دل آئنۂ سادہ و صاف ثبت کچھ اس پہ مشیت کے فرامین بھی ہیں رنگ امید کے رہ رہ کے نکھرتے ہیں کبھی نقش حرماں کے کبھی اس میں ابھر آتے ہیں یہ مرا شیشۂ دل آئنۂ سادہ و صاف اس کے دھندلانے نکھرنے کے کچھ آئین بھی ہیں جوہر افروز کبھی جلوۂ عرفان و یقیں وسوسے بطن میں اس کے کبھی در آتے ہیں یہ مرا شیشۂ دل آئینۂ سادہ و صاف عکس ریز اس میں فرشتے بھی شیاطین بھی ہیں لیکن اس وقت کا احساس عیاذاً باللہ جب فرشتے بھی شیاطین نظر آتے ہیں