Iztirab

Iztirab

نالہ جان خستہ جاں عرش بریں پہ جائے کیوں

نالہ جان خستہ جاں عرش بریں پہ جائے کیوں
میرے لئے زمین پر صاحب عرش آئے کیوں
نور زمین و آسماں دیدۂ دل میں آئے کیوں
میرے سیاہ خانے میں کوئی دیا جلائے کیوں
زخم کو گھاؤ کیوں بناؤ درد کو اور کیوں بڑھاؤ
نسبت ہو کو توڑ کر کیجئے ہائے ہائے کیوں
بخشنے والا جب مرا عفو پہ ہے تلا ہوا
مجھ سا گناہ گار پھر جرم سے باز آئے کیوں
امجدؔ خستہ حال کی پوری ہو کیوں کر آرزو
دل ہی نہیں جب اس کے پاس مطلب دل بر آئے کیوں

امجد حیدر آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *