Iztirab

Iztirab

نت نت کا یہ آنا جانا میرے بس کی بات نہیں

نت نت کا یہ آنا جانا میرے بس کی بات نہیں 
دربانوں کے ناز اٹھانا میرے بس کی بات نہیں 
ساقی مے ساغر پیمانہ میرے بس کی بات نہیں 
صرف انہی سے دل بہلانا میرے بس کی بات نہیں 
عشق و محبت کیا ہوتے ہیں کیا سمجھاؤں واعظ کو 
بھینس کے آگے بین بجانا میرے بس کی بات نہیں 
مرنا تو لازم ہے اک دن جی بھر کے اب جی تو لوں 
مرنے سے پہلے مر جانا میرے بس کی بات نہیں 
دونوں میں ہے نور اسی کا دونوں اس کے مسکن ہیں 
اک کعبہ ہے اک بت خانہ میرے بس کی بات نہیں 

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *