Iztirab

Iztirab

نسبت خاک

زمیں سے کیوں نہ مجھے پیار ہو کہ میرا وجود
ازل سے تا بہ ابد خاک سے عبارت ہے
مرا خیال مرے خواب میری فکر و نظر
جسد سے تا بہ لحد خاک سے عبارت ہے
وہ مشت خاک جسے نور نے کیا سجدہ
خرد کے نت نئے سانچوں میں ڈھل رہی ہے آج
وہ آگ جس نے کیا انحراف عظمت خاک
خود اپنی ذات کے دوزخ میں جل رہی ہے آج
میں اپنی خاک سے کس طرح بے نیاز رہوں
مری زمیں مجھے جنت دکھائی دیتی ہے
وہ گفتگو جو سر عرش میرے حق میں ہوئی
خدا کے لہجے میں اب بھی سنائی دیتی ہے
میں اپنی خاک وطن سے جو پیار کرتا ہوں
تو اس لئے کہ مجھے اس سے خاص نسبت ہے
مرے وجود کی عظمت مرا عروج و زوال
ازل سے تا بہ ابد خاک سے عبارت ہے
حمایت علی شاعر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *