Iztirab

Iztirab

نشان اپنا مٹاتا جا رہا ہوں

نشان اپنا مٹاتا جا رہا ہوں
ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں
میں اپنے ذوق الفت کے تصدق
ستم پر مسکراتا جا رہا ہوں
مسلسل بج رہا ہے بربط جور
وفا کے گیت گاتا جا رہا ہوں
فسانہ نزع میں ناکامیوں کا
نگاہوں سے سناتا جا رہا ہوں
محبت ہوتی جاتی ہے مکمل
مصیبت میں سماتا جا رہا ہوں
مذاق جستجو ہے اپنا اپنا
انہیں گم ہو کے پاتا جا رہا ہوں
یہاں تو حیرتیں ہی حیرتیں ہیں
یہ کس محفل میں آتا جا رہا ہوں
مری آہوں کے ہیں دنیا میں چرچے
جہاں پر ابرؔ چھاتا جا رہا ہوں

ابر احسنی گنوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *