Iztirab

Iztirab

نشے میں ہوں مگر آلودۂ شراب نہیں

نشے میں ہوں مگر آلودۂ شراب نہیں 
خراب ہوں مگر اتنا بھی میں خراب نہیں 
کہیں بھی حسن کا چہرہ تہ نقاب نہیں 
یہ اپنا دیدۂ دل ہے کہ بے حجاب نہیں 
وہ اک بشر ہے کوئی نور آفتاب نہیں 
میں کیا کروں کہ مجھے دیکھنے کی تاب نہیں 
یہ جس نے میری نگاہوں میں انگلیاں بھر دیں 
تو پھر یہ کیا ہے اگر یہ ترا شباب نہیں 
مرے سرور سے اندازۂ شراب نہ کر 
مرا سرور با اندازۂ شراب نہیں

جگن ناتھ آزاد

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *