Iztirab

Iztirab

نظم

یہ سچ ہے ہم جسے مصلوب کرنے جا رہے ہیں 
وہ نہ رہزن ہے نہ زانی ہے 
مگر یہ جرم اس کا کم نہیں ہے وہ ہمارے بد دیانت شہر میں 
تلقین کرتا ہے دیانت کی 

تمہیں معلوم ہے 
ہم سب شریک جرم ہیں 
ہم سب کے چہروں پر سیاہی ہے گناہوں کی 
تو کیوں نہ سرخ رو ہو جائیں دھو کر اس کے خوں سے 
اپنے چہروں کی سیاہی کو 

گوپال متل

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *