Iztirab

Iztirab

نہیں میرا آنچل میلا ہے

نہیں میرا آنچل میلا ہے 
اور تیری دستار کے سارے پیچ ابھی تک تیکھے ہیں 
کسی ہوا نے ان کو اب تک چھونے کی جرأت نہیں کی ہے 
تیری اجلی پیشانی پر 
گئے دنوں کی کوئی گھڑی 
پچھتاوا بن کے نہیں پھوٹی 
اور میرے ماتھے کی سیاہی 
تجھ سے آنکھ ملا کر بات نہیں کر سکتی 
اچھے لڑکے 
مجھے نہ ایسے دیکھ 
اپنے سارے جگنو سارے پھول 
سنبھال کے رکھ لے 
پھٹے ہوئے آنچل سے پھول گر جاتے ہیں 
اور جگنو 
پہلا موقع پاتے ہی اڑ جاتے ہیں 
.چاہے اوڑھنی سے باہر کی دھوپ کتنی ہی کڑی ہو

پروین شاکر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *