Iztirab

Iztirab

نہ پیارے اوپر اوپر مال ہر صبح مسا چکھو

نہ پیارے اوپر اوپر مال ہر صبح مسا چکھو 
ہمارے پاس بھی اک رات تو سو کر مزا چکھو 
ملا دو دل کو اپنے دل سے میرے ایک ہو جاؤ 
بدن کو وصل کر دو لذت مہر و وفا چکھو 
کباب لخت دل میرے نمک سود محبت ہیں 
تمہارے واسطے لایا ہوں سینے پر ذرا چکھو 
رکھو نوک زباں پر بھر کے انگلی خون سے میرے 
یہ میٹھا ہے کہ کڑوا ٹک تو اس کا ذائقہ چکھو 
سحر خورشید لاوے گر تمہارے سامنے گردہ 
سمجھ کر مصحفیؔ تم اس کو اپنا ناشتہ چکھو 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *