Iztirab

Iztirab

نیت شوق بھر نہ جائے کہیں

نیت شوق بھر نہ جائے کہیں 
تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں 
آج دیکھا ہے ، تجھ کو دیر کے بعد 
آج کا دن گزر نہ جائے کہیں 
نہ ملا کر اداس لوگوں سے 
حسن تیرا بکھر نہ جائے کہیں 
آرزو ہے کے تو یہاں آئے 
اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں 
جی جلاتا ہوں ، اور سوچتا ہوں 
رائیگاں یہ ہنر نہ جائے کہیں 
آؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصرؔ 
.پھر یہ دریا اتر نہ جائے کہیں

ناصر کاظمی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *