Iztirab

Iztirab

وجد ہو بلبل تصویر کو جس کی بو سے

وجد ہو بلبل تصویر کو جس کی بو سے
اوس سے گل رنگ کا دعویٰ کرے پھر کس رو سے
شمع کے رونے پہ بس صاف ہنسی آتی ہے
آتش دل کہیں کم ہوتی ہے چار آنسو سے
ایک دن وہ تھا کہ تکیہ تھا کسی کا بازو
اب سر اٹھتا ہی نہیں اپنے سر زانو سے
نزع میں ہوں مری مشکل کرو آساں یاروں
کھولو تعویذ شفا جلد مرے بازو سے
شوخیٔ چشم کا تو کس کی ہے دیوانہ انیسؔ
.آنکھیں ملتا ہے جو یوں نقش کف آہو سے

میر ببر علی انیس

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *