Iztirab

Iztirab

وصال کی خواہش

کہہ بھی دے ، اب وہ سب باتیں 
جو دل میں پوشیدہ ہیں 
سارے روپ دکھا دے مُجھ کو 
جو اب تک نادیدہ ہیں 
ایک ہی رات کہ تارے ہیں 
ہم دُونوں اس کو جانتے ہیں 
دوری اُور مجبوری کیا ہے 
اس کو بھی پہچانتے ہیں 
کیوں پھر دُونوں مل نہیں سکتے 
کیوں یہ بندھن ٹوٹا ہے 
یا کوئی کھوٹ ہے ، ترے دل میں 
.یا میرا غم جھوٹا ہے

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *