Iztirab

Iztirab

وصل کی رات نہ جانے کیوں اصرار تھا ان کو جانے پر

وصل کی رات نہ جانے کیوں اصرار تھا ان کو جانے پر
وقت سے پہلے ڈوب گئے تاروں نے بڑی دانائی کی

قتیل شفائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *