Iztirab

Iztirab

وہم

وہ نہیں ہے
تو اُ س کی چاہت میں
کس لیے
رات دن سنورتے ہو
خود سے بے ربط باتیں کرتے ہو
اپنا ہی عکس نوچنے کے لیے
خود اُلجھتے ہو، خود سے ڈرتے ہو
ہم نہ کہتے تھے
.ہجر والوں سے ، آئینہ گفتگو نہیں کرتا

محسن نقوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *