Iztirab

Iztirab

وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو

وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو 
کیا دل کا بھروسا مجھے دھوکا ہی ہوا ہو 
ہوگا کوئی اس دل سا بھی دیوانہ کہ جس نے 
خود آگ لگائی ہو بجھانے بھی چلا ہو 
اک نیند کا جھونکا شب غم آ تو گیا تھا 
اب وہ ترے دامن کی ہوا ہو کہ صبا ہو 
دل ہے کہ تری یاد سے خالی نہیں رہتا 
شاید ہی کبھی میں نے تجھے یاد کیا ہو 
زیبؔ آج ہے بے کیف سا کیوں چاند نہ جانے 
جیسے کوئی ٹوٹا ہوا پیمانہ پڑا ہو 

زیب غوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *