Iztirab

Iztirab

وہ بھی سراہنے لگے ارباب فن کے بعد

وہ بھی سراہنے لگے ارباب فن کے بعد 
داد سخن ملی مجھے ترک سخن کے بعد 
دیوانہ وار چاند سے آگے نکل گئے 
ٹھہرا نہ دل کہیں بھی تری انجمن کے بعد 
ہونٹوں کو سی کے دیکھیے پچھتائیے گا آپ 
ہنگامے جاگ اٹھتے ہیں اکثر گھٹن کے بعد 
غربت کی ٹھنڈی چھاؤں میں یاد آئی اس کی دھوپ 
قدر وطن ہوئی ہمیں ترک وطن کے بعد 
اعلان حق میں خطرۂ دار و رسن تو ہے 
لیکن سوال یہ ہے کہ دار و رسن کے بعد 
انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیں 
دو گز زمیں بھی چاہئے دو گز کفن کے بعد 

کیفی اعظمی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *