Iztirab

Iztirab

وہ دل ہی کیا ترے ملنے کی جو دعا نہ کرے

وہ دل ہی کیا ترے ملنے کی جو دعا نہ کرے 
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے 
رہے گا ساتھ ترا پیار زندگی بن کر 
یہ اور بات مری زندگی وفا نہ کرے 
یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں 
خدا کسی کو کسی سے مگر جدا نہ کرے 
سنا ہے اس کو محبت دعائیں دیتی ہے 
جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ کرے 
اگر وفا پہ بھروسہ رہے نہ دنیا کو 
تو کوئی شخص محبت کا حوصلہ نہ کرے 
بجھا دیا ہے نصیبوں نے میرے پیار کا چاند 
کوئی دیا مری پلکوں پہ اب جلا نہ کرے 
زمانہ دیکھ چکا ہے پرکھ چکا ہے اسے 
قتیلؔ جان سے جائے پر التجا نہ کرے 

قتیل شفائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *