Iztirab

Iztirab

وہ دن بھی ہے آنے والا

وہ دن بھی ہے آنے والا 
تڑپے گا تڑپانے والا 
پھر ہے کسی پر آنے والا 
دل ہے قیامت ڈھانے والا 
دیکھ رہا ہے غور سے ان کو 
آنے والا جانے والا 
میں نہ ہٹوں گا در سے تیرے 
بہکائے بہکانے والا 
بزم میں ان کی میں ہی میں ہوں 
چوٹ جگر پر کھانے والا 
سانس کا رشتہ ٹوٹ رہا ہے 
کب آئے گا آنے والا 
ان کی بلا سے ان کو کیا غم 
مٹ جائے مٹ جانے والا 
آنکھوں سے دل میں در آیا 
وہ کم گو شرمانے والا 
بھول کر آیا پھر نہ ادھر کو 
بات بنا کر جانے والا 
کاش نصیرؔ کوئی مل جاتا 
راہ پر اس کو لانے والا

پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *