Iztirab

Iztirab

وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجئے

وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجئے 
رات دن صورت کو دیکھا کیجئے 
چاندنی راتوں میں اک اک پھول کو 
بے خودی کہتی ہے سجدہ کیجئے 
جو تمنا بر نہ آئے عمر بھر 
عمر بھر اس کی تمنا کیجئے 
عشق کی رنگینیوں میں ڈوب کر 
چاندنی راتوں میں رویا کیجئے 
پوچھ بیٹھے ہیں ہمارا حال وہ 
بے خودی تو ہی بتا کیا کیجئے 
ہم ہی اس کے عشق کے قابل نہ تھے 
کیوں کسی ظالم کا شکوہ کیجئے 
آپ ہی نے درد دل بخشا ہمیں 
آپ ہی اس کا مداوا کیجئے 
کہتے ہیں اخترؔ وہ سن کر میرے شعر 
اس طرح ہم کو نہ رسوا کیجئے 

اختر شیرانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *