Iztirab

Iztirab

وہ کون تھا

وہ کون تھا وہ کون تھا 
طلسم شہر آرزو جو توڑ کر چلا گیا 
ہر ایک تار روح کا جھنجھوڑ کر چلا گیا 
مجھے خلا کے بازوؤں میں چھوڑ کر چلا گیا 

ستم شعار آسماں تو تھا نہیں 
اداسیوں کا راز داں تو تھا نہیں 
وہ میرا جسم ناتواں تو تھا نہیں 
تو کون تھا
وہ کون تھا

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *