Iztirab

Iztirab

پتھر سے وصال مانگتی ہوں

پتھر سے وصال مانگتی ہوں 
میں آدمیوں سے کٹ گئی ہوں 
شاید پاؤں سراغ الفت 
مٹھی میں خاک بھر رہی ہوں 
ہر لمس ہے جب تپش سے عاری 
کس آنچ سے یوں پگھل رہی ہوں 
وہ خواہش بوسہ بھی نہیں اب 
حیرت سے ہونٹ کاٹتی ہوں 
اک طفلک جستجو ہوں شاید 
میں اپنے بدن سے کھیلتی ہوں 
اب طبع کسی پہ کیوں ہو راغب 
.انسانوں کو برت چکی ہوں

فہیمدہ ریاض

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *