Iztirab

Iztirab

پرانا باغ

کیسا سناٹا ہے یا رب 
اور کیسی تلملاتی مضطرب تنہائی ہے 
آوازیں آتی ہیں لیکن 
ملی جلی 
اونچی نیچی 
معنی مطلب کو صرف 
ذرا سا چھوکر 
ادھر ادھر بہہ جاتی ہیں 
اک یاد کی خوشبو آتی ہے 
رنگین منقش 
تتلی کے تھرتھراتے پر جیسے 
لیکن وہ بھی 
اک جھونکا لے کر 
اڑ جاتی ہے 

سجاد ظہیر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *