Iztirab

Iztirab

پھر اسی راہ گزر پر شاید

پھر اسی راہ گزر پر شاید 
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید 
جن کے ہم منتظر رہے ان کو 
مل گئے اور ہم سفر شاید 
جان پہچان سے بھی کیا ہوگا 
پھر بھی اے دوست غور کر شاید 
اجنبیت کی دھند چھٹ جائے 
چمک اٹھے تری نظر شاید 
زندگی بھر لہو رلائے گی 
یاد یاران بے خبر شاید 
جو بھی بچھڑے وہ کب ملے ہیں فراز
.پھر بھی تو انتظار کر شاید

احمد فراز

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *