Iztirab

Iztirab

پھر چھڑی رات بات پھولوں کی

پھر چھڑی رات بات پھولوں کی 
رات ہے یا برات پھولوں کی 
پھول کے ہار پھول کے گجرے 
شام پھولوں کی رات پھولوں کی 
آپ کا ساتھ ساتھ پھولوں کا 
آپ کی بات بات پھولوں کی 
نظریں ملتی ہیں جام ملتے ہیں 
مل رہی ہے حیات پھولوں کی 
کون دیتا ہے جان پھولوں پر 
کون کرتا ہے بات پھولوں کی 
وہ شرافت تو دل کے ساتھ گئی 
لٹ گئی کائنات پھولوں کی 
اب کسے ہے دماغ تہمت عشق 
کون سنتا ہے بات پھولوں کی 
میرے دل میں سرور صبح بہار 
تیری آنکھوں میں رات پھولوں کی 
پھول کھلتے رہیں گے دنیا میں 
روز نکلے گی بات پھولوں کی 
یہ مہکتی ہوئی غزل مخدومؔ 
جیسے صحرا میں رات پھولوں کی 

مخدوم محی الدین

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *