Iztirab

Iztirab

چاند ستارے قید ہیں سارے وقت کے بندی خانے میں

چاند ستارے قید ہیں سارے وقت کے بندی خانے میں 
لیکن میں آزاد ہوں ساقی چھوٹے سے پیمانے میں 
عمر ہے فانی عمر ہے باقی اس کی کچھ پروا ہی نہیں 
تو یہ کہہ دے وقت لگے گا کتنا آنے جانے میں 
تجھ سے دوری دوری کب تھی پاس اور دور تو دھوکا ہیں 
فرق نہیں انمول رتن کو کھو کر پھر سے پانے میں 
دو پل کی تھی اندھی جوانی نادانی کی بھر پایا 
عمر بھلا کیوں بیتے ساری رو رو کر پچھتانے میں 
پہلے تیرا دیوانہ تھا اب ہے اپنا دیوانہ 
پاگل پن ہے ویسا ہی کچھ فرق نہیں دیوانے میں 
خوشیاں آئیں اچھا آئیں مجھ کو کیا احساس نہیں 
سدھ بدھ ساری بھول گیا ہوں دکھ کے گیت سنانے میں 
اپنی بیتی کیسے سنائیں مد مستی کی باتیں ہیں 
میراجیؔ کا جیون بیتا پاس کے اک مے خانے میں 

میراجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *