Iztirab

Iztirab

چاند سے پیار ستاروں سے شناسائی بھی

چاند سے پیار ستاروں سے شناسائی بھی
ہم نے دیکھی ہے غم دوست کی رسوائی بھی
جلوہ شہر نگار اور نکھر اور سنور
ہم میں دیوانے بھی موجود ہیں سودائی بھی
جلوہ شہر نگار اور نکھر اور سنور
ہم میں دیوانے بھی موجود ہیں سودائی بھی
ذہن میں یوں تری یادوں کے نشے لہرائے
بن گیا گیت سکوت شب تنہائی بھی
آؤ پھر لہجہ گل میں کوئی افسانہ کہیں
سلب ہوتی ہے کہیں قوت گویائی بھی
اے غم دوست ترا کیسے برا چاہیں گے
جن سے دیکھی نہ گئی غیر کی رسوائی بھی
ہے وہی قافلہ فکر و نظر اور عروجؔ
زندگی شاہ نشینوں سے اتر آئی بھی

عبدالرؤف عروج

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *