Iztirab

Iztirab

چاند

باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
جگ مگ جگ مگ جگ مگ تارے
باجی دنیائیں ہیں سارے
ہر تارے کی ایک فضا ہے
ان میں پانی اور ہوا ہے
ان میں خشکی اور زمیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی ان تاروں کے اندر
ریت چٹانیں اور سمندر
کیسے کیسے روپ ہیں ان کے
ان کے دن ہیں سو سو دن کے
روشن ہر تارے کی جبیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
چاند کہ سورج ماموں نانے
تارے اپنے دوست پرانے
ہر تارے کا رنگ نیا ہے
نیلا کوئی کوئی ہرا ہے
رنگ حسیں ہے ڈھنگ حسیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
راکٹ کیا کیا جھوم رہے ہیں
اور خلا میں گھوم رہے ہیں
کیا ہے گر رستے ہیں مشکل
چاند ستارے اپنی منزل
اپنی منزل دور نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
رئیس امروہوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *