Iztirab

Iztirab

ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عيش جہاں کا دوام

ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عيش جہاں کا دوام
وائے تمنائے خام، وائے تمنائے خام
پير حرم نے کہا سن کے میری رؤداد
پختہ ہے تيری فغاں، اب نہ اسے دل ميں تھام
تھا ارنی گو کليم، ميں ارنی گو نہيں
اس کو تقاضا روا، مجھ پہ تقاضا حرام
گرچہ ہے افشاں راز، اہل نظر کی فغاں
ہو نہيں سکتا کبھی شيوہ رندانہ عام
حلقہ صوفی ميں ذکر، بے نم و بے سوز و ساز
ميں بھی رہا تشنہ کام، تو بھی رہا تشنہ کام
عشق تیری انتہ، عشق میری انتہا
تو بھی ابھی ناتمام، ميں بھی ابھی ناتمام
آہ کہ کھويا گيا تجھ سے فقيری کا راز
ورنہ ہے مال فقير سلطنت روم و شام

علامہ محمد اقبال

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *