Iztirab

Iztirab

کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی

کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
پر اب عروج وہ علم و کمال و فن میں نہیں
رگوں میں خوں ہے وہی دل وہی جگر ہے وہی
وہی زباں ہے مگر وہ اثر سخن میں نہیں
وہی ہے بزم وہی شمع ہے وہی فانوس
فدائے بزم وہ پروانے انجمن میں نہیں
وہی ہوا وہی کوئل وہی پپیہا ہے
وہی چمن ہے پہ وہ باغباں چمن میں نہیں
غرور جہل نے ہندوستاں کو لوٹ لیا
بجز نفاق کے اب خاک بھی وطن میں نہیں

برج نرائن چکبست

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *