Iztirab

Iztirab

کبھی جھوٹے سہارے غم میں راس آیا نہیں کرتے

کبھی جھوٹے سہارے غم میں راس آیا نہیں کرتے 
یہ بادل اڑ کے آتے ہیں مگر سایا نہیں کرتے 
یہی کانٹے تو کچھ خوددار ہیں صحن گلستاں میں 
کہ شبنم کے لیے دامن تو پھیلایا نہیں کرتے 
وہ لے لیں گوشۂ دامن میں اپنے یا فلک چن لے 
مری آنکھوں میں آنسو بار بار آیا نہیں کرتے 
سلیقہ جن کو ہوتا ہے غم دوراں میں جینے کا 
وہ یوں شیشے کو ہر پتھر سے ٹکرایا نہیں کرتے 
جو قیمت جانتے ہیں گرد راہ زندگانی کی 
وہ ٹھکرائی ہوئی دنیا کو ٹھکرایا نہیں کرتے 
قدم مے خانہ میں رکھنا بھی کار پختہ کاراں ہے 
جو پیمانہ اٹھاتے ہیں وہ تھرایا نہیں کرتے 
نشورؔ اہل زمانہ بات پوچھو تو لرزتے ہیں 
وہ شاعر ہیں جو حق کہنے سے کترایا نہیں کرتے 

نشور واحدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *