Iztirab

Iztirab

کبھی حیا انہیں آئی کبھی غرور آیا

کبھی حیا انہیں آئی کبھی غرور آیا 
ہمارے کام میں سو سو طرح فتور آیا 
ہزار شکر وُہ عاشق تُو جانتے ہیں مُجھے 
جُو کہتے ہیں کے تیرا دل کہیں ضرور آیا 
جُو با حواس تھا دیکھا اِسی نے جلوۂ یار 
جسے سرور نہ آیا اسے سرور آیا 
خُدا وہ دِن بھی دکھائے کے میں کہوں بیخودؔ 
.جناب داغؔ سے ملنے میں رام پور آیا 

بیخود بد ایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *