Iztirab

Iztirab

کبھی پہلو میں سمندر کے تڑپ اٹھتی ہیں

کبھی پہلو میں سمندر کے تڑپ اٹھتی ہیں 
اور کبھی ریت کے سینے سے لپٹ جاتی ہیں 
ان کو آتا نہیں آغوش محبت میں قرار 
موجیں منہ چوم کے ساحل کا پلٹ جاتی ہیں 

علی سردار جعفری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *