Iztirab

Iztirab

کتے اور خرگوش

دو خرگوش تھے پیارے پیارے 
اک موتی اک ہیرا 
موتی کالے کانوں والا 
ہیرا بھورا بھورا 
دو کتوں نے دیکھا ان کو 
چین سے یوں جو بیٹھا 
منہ میں ایک کے پانی آیا 
دوسرا فوراً لپکا 
چین سے کونے میں بیٹھے تھے 
سوچتے تھے کہ جائیں 
سامنے کے کھیتوں سے دو اک 
گاجریں توڑ کے لائیں 
بھاگے سرپٹ دیکھ کے کتے 
دونوں ہی خرگوش 
موت نظر آتی تھی ان کو 
اور نہ تھا کچھ ہوش 
بھاگتے بھاگتے ہیرا بولا 
یہ کتے ہیں شکاری 
موتی بولا تم پاگل ہو 
عقل خراب تمہاری 
ہیرے کو غصہ پھر آیا 
پھلا کے دم وہ بولا 
تم نے مجھ کو کیا سمجھا ہے 
کر دوں تم کو سیدھا 
ادھر وہ آپس میں لڑتے تھے 
ادھر وہ کتے پہنچے 
دونوں خرگوشوں کی جانب 
دونوں کتے لپکے 
خرگوشوں نے بحث میں پڑ کے 
ہائے جان گنوائی 
سچ ہے بعد میں پچھتانے سے 
کس نے عزت پائی 

کشور ناہید

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *