Iztirab

Iztirab

کروں میں کہاں تک مدارات روز

کروں میں کہاں تک مدارات روز
تمہیں چاہیئے ہے وہی بات روز
مجھے گھر کے لوگوں کا ڈر ہے کمال
کروں کس طرح سے ملاقات روز
مرا تیرا چرچا ہے سب شہر میں
بھلا آؤں کیونکر میں ہر رات روز
کہاں تک سنوں کان تو اڑ گئے
تری سنتے سنتے حکایات روز
گئے ہیں مرے گھر میں سب تجھ کو تاڑ
.کیا کر نہ رنگیںؔ اشارات روز

سادات یار خان رنگین

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *