Iztirab

Iztirab

کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے

کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے 
دل دھڑکتا ہے ماجرا کیا ہے 
اک محبت تھی مٹ چکی یا رب 
تیری دنیا میں اب دھرا کیا ہے 
دل میں لیتا ہے چٹکیاں کوئی 
ہائے اس درد کی دوا کیا ہے 
حوریں نیکوں میں بٹ چکی ہوں گی 
باغ رضواں میں اب رکھا کیا ہے 
اس کے عہد شباب میں جینا 
جینے والو تمہیں ہوا کیا ہے 
اب دوا کیسی ہے دعا کا وقت 
تیرے بیمار میں رہا کیا ہے 
یاد آتا ہے لکھنؤ اخترؔ 
خلد ہو آئیں تو برا کیا ہے 

اختر شیرانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *