Iztirab

Iztirab

کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے

کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے
ملاحو تم پردیسی کو بیچ بھنور میں مارو گے
منہ دیکھے کی میٹھی باتیں سنتے اتنی عمر ہوئی
آنکھ سے اوجھل ہوتے ہوتے جی سے ہمیں بسارو گے
آج تو ہم کو پاگل کہہ لو پتھر پھینکو طنز کرو
عشق کی بازی کھیل نہیں ہے کھیلو گے تو ہارو گے
اہل وفا سے ترک تعلق کر لو پر اک بات کہیں
کل تم ان کو یاد کرو گے کل تم انہیں پکارو گے
ان سے ہم سے پیار کا رشتہ اے دل چھوڑو بھول چکو
وقت نے سب کچھ میٹ دیا ہے اب کیا نقش ابھارو گے
انشاؔ کو کسی سوچ میں ڈوبے در پر بیٹھے دیر ہوئی
کب تک اس کے بخت کے بدلے اپنے بال سنوارو گے
ابن انشاء

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *