Iztirab

Iztirab

کنگن بیلے کا

اس نے میرے ہاتھ میں باندھا 
اجلا کنگن بیلے کا 
پہلے پیار سے تھامی کلائی 
بعد اس کے ہولے ہولے پہنایا 
گہنا پھولوں کا 
پھر جھک کر ہاتھ کو چوم لیا 
پھول تو آخر پھول ہی تھے 
مرجھا ہی گئے 
لیکن میری راتیں ان کی خوشبو سے اب تک روشن ہیں 
بانہوں پر وہ لمس ابھی تک تازہ ہے 
شاخ صنوبر پر اک چاند دمکتا ہے 
پھول کا گہنا 
پریم کا کنگن 
پیار کا بندھن 
.اب تک میری یاد کے ہاتھ سے لپٹا ہوا ہے

پروین شاکر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *