Iztirab

Iztirab

کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا

کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
کبھی سامنے ہو کے مجنوں نہ نکلا
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا
بجا کہتے آئے ہیں ہیچ اس کو شاعر
کمر کا کوئی ہم سے مضموں نہ نکلا
ہوا کون سا روز روشن نہ کالا
کب افسانۂ زلف شبگوں نہ نکلا
پہونچتا اسے مصرع تازہ و تر
قد یار سا سرو موزوں نہ نکلا
رہا سال ہا سال جنگل میں آتشؔ
.مرے سامنے بید مجنوں نہ نکلا

خواجہ حیدر علی آتش

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *