Iztirab

Iztirab

کون سمجھے عشق کی دشواریاں

کون سمجھے عشق کی دشواریاں
اک جنوں اور لاکھ ذمہ داریاں
اہتمام زندگی عشق دیکھ
روز مر جانے کی ہیں تیاریاں
عشق کا غم وہ بھی تیرے عشق کا
کون کر سکتا مری غم خواریاں
بے خودی عشق جیسے غم کی نیند
غم کی نیندیں روح کی بیداریاں
عشق بھی ہے کس قدر بر خود غلط
ان کی بزم ناز اور خودداریاں
اس محبت اس جوانی کی قسم
پھر نہ یہ نیندیں نہ یہ بیداریاں
یہ نیاز آرزو مندی نہ دیکھ
اور کچھ ہیں عشق کی خودداریاں
اختلاج قلب کے دورے نہیں
عشق کی بسملؔ ہیں دل آزاریاں

بسمل سعیدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *