Iztirab

Iztirab

کچھ دن تو ملال اس کا حق تھا

کچھ دن تو ملال اس کا حق تھا 
بچھڑا تو خیال اس کا حق تھا 
وہ رات بھی دن سی تازہ رکھتا 
شبنم کا جمال اس کا حق تھا 
وہ طرز بیاں میں چاندنی تھا 
تاروں سے وصال اس کا حق تھا 
تھا اس کا خرام موج دریا 
لہروں کا جلال اس کا حق تھا 
بارش کا بدن تھا اس کا ہنسنا 
غنچے کا خصال اس کا حق تھا 
رکھتا تھا سنبھال شیشۂ جاں 
تجسیم کمال اس کا حق تھا 
بادل کی مثال اس کی خو تھی 
تعبیر ہلال اس کا حق تھا 
اجلا تھا چنبیلیوں کے جیسا 
یوسف سا جمال اس کا حق تھا 

کشور ناہید

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *