Iztirab

Iztirab

کیا کوئی سمجھے گا افسانہ مرا

کیا کوئی سمجھے گا افسانہ مرا
حال ہے سب سے جداگانہ مرا
مے پلانا ہے تو یوں ساقی پلا
ہو کبھی خالی نہ پیمانہ مرا
تم بنا لیتے ہو اپنی داستاں
جب الٹ جاتا ہے افسانہ مرا
ظرف میرا میری ہمت دیکھ کر
چوم لیتے ہیں وہ پیمانہ مرا
اے منورؔ میں ہوں اک آزاد مرد
مشرب و مسلک ہے رندانہ مرا

منور لکھنوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *