Iztirab

Iztirab

کیوں کر نہ ہو مومن کو تمنائے مدینہ

کیوں کر نہ ہو مومن کو تمنائے مدینہ 
ہیں مالک جنت چمن آرائے مدینہ 
تنویر سے معمور ہے ہر ذرہ یثرب 
دیکھو تو سہی رونق صحرائے مدینہ 
مداح رہا آپ کا ہر کافر و مومن 
مجموعہ اخلاق تھے مولائے مدینہ 
افسردہ دلوں پر نظر فیض و عطا ہو 
اے بحر کرم اے چمن آرائے مدینہ 
تقدیر چمک جائے گی یثرب کی فضا میں 
ہے نور فزا شدت سودائے مدینہ 
روضے کی زیارت سے شرف پائیں گے زائر 
کھینچے لئے جاتی ہے تمنائے مدینہ 
سر چشمۂ توحید ہے یہ شہر مقدس 
یکتا نظر آئی ہمیں دنیائے مدینہ 
فقرہ ہے چمن میں یہ عنادل کی زباں پر 
ہر پھول سے خوش رنگ ہیں گلہائے مدینہ 
جتنا بھی بڑھوں شوق لقا اور سوا ہو 
ہے راحت دل جوش تمنائے مدینہ 
اس راہ میں درکار ہے اخلاص و عقیدت 
گلشن نظر آیا ہمیں صحرائے مدینہ 
ہو نوک قلم صفحہ کاغذ پہ گل افشاں 
مقصود ہے مدح چمن آرائے مدینہ 
پایا لقب اے دلؔ یہ فقط حب نبی میں 
کہتے ہیں فرشتے مجھے شیدائے مدینہ 

دل شاہجہان پوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *