Iztirab

Iztirab

گرو نانک

کثافت زندگی کی ظلمت میں شمع حق ضو فشاں ہو کیسے
جہاں کی بجھتی ہوئی نگاہوں کو جگمگاتا ہے بام نانک
نہ پاک کوئی نہ کوئی ناپاک کوئی اونچا نہ کوئی نیچا
گرو کا یہ مے کدہ ہے اس جا ہر اک کو ملتا ہے جام نانک
یہاں مٹے آ کے تفرقے سب رہی نہ آلودگی کوئی بھی
یہ حرف الفت یہ طور عرفاں یہ عرش انساں یہ نام نانک

آنند نرائن ملا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *