Iztirab

Iztirab

گمرہوں کا ہم سفر رہنا بھی اچھی بات ہے

گمرہوں کا ہم سفر رہنا بھی اچھی بات ہے 
راستے سے بے خبر رہنا بھی اچھی بات ہے 
کچھ نہ کچھ ناپختگی بھی آدمی کا حسن ہے 
کچھ نہ کچھ نا معتبر رہنا بھی اچھی بات ہے 
جس میں سب بے خانماں رہتے ہوں ایسے شہر میں 
گھر کا بے دیوار و در رہنا بھی اچھی بات ہے 
اور بھی کچھ دن گزر جاتے وہاں تو خوب تھا 
اس گلی میں ورنہ مر رہنا بھی اچھی بات ہے 
جنگلوں میں زرد پت جھڑ کا سفر ہے زندگی 
اس سفر کا مختصر رہنا بھی اچھی بات ہے 
اک نہ اک خواہش کی چنگاری سلگتی رکھ ضمیرؔ 
کچھ پھلوں کا شاخ پر رہنا بھی اچھی بات ہے

سید ضمیر جعفری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *