Iztirab

Iztirab

ہر سانس کے ساتھ جا رہا ہوں

ہر سانس کے ساتھ جا رہا ہوں
میں تیرے قریب آ رہا ہوں
یہ دل میں کراہنے لگا کون
رو رو کے کسے رلا رہا ہوں
اب عشق کو بے نقاب کر کے
میں حسن کو آزما رہا ہوں
اسرار جمال کھل رہے ہیں
ہستی کا سراغ پا رہا ہوں
تنہائی شام غم کے ڈر سے
کچھ ان سے جواب پا رہا ہوں
لذت کش آرزو ہوں فانیؔ
دانستہ فریب کھا رہا ہوں

فانی بدایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *