Iztirab

Iztirab

ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے

ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے 
محفل ہستی ہے گویا آئینہ مجھے 
اک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا مرا 
یاد کر کے روئیں گے یاران میخانہ مجھے
دل ملاتے بھی نہیں دامن چھڑاتے بھی نہیں 
تم نے آخر کیوں بنا رکھا ہے دیوانہ مجھے 
یا کمال قرب ہو یا انتہائے بعد ہو 
یا نبھانا ساتھ یا پھر بھول ہی جانا مجھے 
تو ہی بتلا اس تعلق کو بھلا کیا نام دوں 
ساری دنیا کہہ رہی ہے تیرا دیوانہ مجھے 
جس کے سناٹے ہوں میری خامشی سے ہم کلام 
کاش مل جائے نصیرؔ اک ایسا ویرانہ مجھے

پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *