Iztirab

Iztirab

ہم کہاں اور کہاں رسم و رہ عامغزل

ہم کہاں اور کہاں رسم و رہ عامغزل
جانے کس شوخ کے سر جائے گا الزام غزل
تیرے لہجے کی حلاوت تری آواز کا لوچ
اک عجب رنگ سے چھلکا ہے سر جام غزل
ہاتھ آیا بھی کہیں حسن گریزاں کا جمال
ڈھونڈھتی پھرتی ہے کس کو ہوس خام غزل
جانے کیا چیز تھی ذکر لب و رخسار کی ضو
صبح بن جاتی ہے افسردگی شام غزل
میرے آہنگ میں گھلتی رہی تقدیر بہار
میرے الفاظ میں ڈھلتے رہے اصنام غزل
ایک مدت سے جو محسوس دل و جاں تھی عروجؔ
اس خلش کو بھی دیا ہم نے مگر نام غزل

عبدالرؤف عروج

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *